Popular Posts
-
Boss ne santa ko office me bulaya aur kaha: "santa muth maro" santa muth marta hai. Boss: "aur ek bar maro" santa phir m...
-
Ek sardarji gaye randi bazar.. Waha jaake bole.." rand dikhao ".. Dalal ne 10 randiyan khadi kar di... Aur kaha..pehli ka 100 dusr...
-
Saima Sahiba https://www.facebook.com/LovelyBachian http://nimra-khanam.blogspot.com/
-
Saima Sahiba https://www.facebook.com/LovelyBachian http://nimra-khanams.blogspot.com/
- Home »
- I took the decision myself confused now - Poem SMS
On Friday, 7 December 2012
نوشی گیلانی
اب اپنے فیصلے پر خُود اُلجھنے کیوں لگی ہوں
ذرا سی بات پر اتنا بکھر نے کیوں لگی ہوں
وہ جس موسم کی اب تک منتظر آنکھیں تھیں میری
اسی موسم سے اب میں اِتنا ڈرنے کیوں لگی ہوں
مُجھے نادیدہ رستوں پر سفر کا شوق بھی تھا
تھکن پاؤں سے لپٹی ہے تو مرنے کیوں لگی ہوں
مُجھے یہ چار دیواری کی رونق مار دے گی
مَیں اِک امکان تھی منزل کا مٹنے کیوں لگی ہوں
میں جس کو کم سے کم محسوس کرنا چاہتی تھی
اُسی کی بات کو اِتنا سمجھنے کیوں لگی ہوں
جو میرے دل کی گلیوں سے کبھی گُزرا نہیں تھا
اب اپنے ہاتھ سے خط اس کو لکھنے کیوں لگی ہوں
بدن کی راکھ تک بھی راستوں میں ناں بچے گی
برستی بارشوں میں یُوں سُلگنے کیوں لگی ہوں
وُہی سُورج ہے دُکھ کا پھر یہ ایسا کیا ہُوا ہے
میں پتھر تھی تو آخر اَب پگھلنے کیوں لگی ہوں